کسانوں کے روزمرہ مسائل اور عبقری کے آسان ٹوٹکے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہم عبقری رسالہ کافی عرصہ سے بہت شوق سے پڑھتے ہیں۔ ویسے تو اس میں ہر مسئلہ کا حل موجود تھامگر صرف ایک چیز کی کمی تھی اور وہ تھی جانوروں کے مسائل کا حل‘ الحمدللہ! عبقری نے ہماری دلی خواہش کو پورا کیا اور اس کمی کو بھی پورا کردیا۔ کیونکہ بہت سے کسان بھائیوں کوجانوروں کھیت کھلیان کے چھوٹے چھوٹے مسائل کا معلوم ہی نہیں تھا اور انہیں بہت بڑےبڑے نقصانات اٹھانےپڑتے ہیں۔ الحمدللہ! اس سلسلے سے کسان بھائیوں کو بہت فائدہ ہورہا ہےاور وہ اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل خود ہی حل کرلیتےہیں اور بڑے بڑےخرچہ جات سےبچ جاتےہیں۔ میں آج اپنے کسان بھائیوں کیلئے دو مجرب ٹوٹکے لےکرحاضر ہوا ہوں۔ یقیناً ان کی بدولت ان کے جانور موذی امراض سے محفوظ رہیں گے اور انہیں خوب فائدہ ہوگا۔ یہ دو عمل جانوروں کے دو موذی امراض سے نجات کیلئے ہے۔ پہلا مرض ہے گل گھوٹو:
گل گھوٹو: یہ مرض گائے اور بھینس کے دودھ پینےوالے بچوں کو ہوتا ہے۔ جب یہ بیماری بچےکوشروع ہوجاتی ہے تو اس کی نشانی یہ ہے اُس کے منہ سے جھاگ بہنے لگتی ہے اور بھینس یا گائے کا بچہ ایک جگہ بیٹھ نہیں سکتا‘ کبھی اٹھتا ہےاور کبھی بیٹھتا ہے‘ اس حالت میں اگر جانوروں کے ڈاکٹرصاحب کو بلایا جائے تو ڈاکٹر صاحب صرف یہ حکم دیں گے کہ اب صرف بچے کو چھری پھیر دیں اور کوئی حل نہیں ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب! میں راولپنڈی میں سرکاری ملازم تھا اور بھینسیں بھی رکھی ہوئی تھیں ایک دن ایک گجربھائی نے اس بیماری کا علاج بتایا کچھ وقت گزرنے کے بعد ایک دن میری بھینس کے بچے کو یہ بیماری ہوئی‘ میں نےدرج ذیل ٹوٹکہ کیا اور میری بھینس کا بچہ تندرست ہوگیا۔ ٹوٹکہ یہ ہے:۔
ایک پاؤ چھوٹی لال مرچ (جسے پنجابی میں وھبُوڑی مرچ بھی کہتے ہیں) لیں۔ اس کے دو حصے کردیں‘ آدھ پاؤ مرچ‘ ایک کلو یا تھوڑا سا زیادہ پانی میں ڈال کر آگ پر رکھ دیں جب مرچ گل جائے تو لال مرچ کو پانی سے علیحدہ کرکے کوٹ کر یہ مرچ بچے کے منہ میں ڈال کر پانی والے پائپ یا لوٹے سے بچے کے منہ میں پانی ڈال ڈالیں۔ خیال کریں لال مرچ بچے کے پیٹ میں چلی جائے اور اس طرح جو باقی آدھ پاؤ لال مرچ ہے وہ بھی اسی طرح عمل کرکے بچے کے منہ میں ڈال دیں۔ یہ عمل مکمل ہوگیا ہے۔ انشاء اللہ تھوڑی دیر کے بعد بچے کی حالت درست ہوناشروع ہوجائے گی۔ اگر اللہ تعالیٰ کی طرف سے زندگی ہے تو بچہ تندرست ہوجائے گا۔ اس ٹوٹکہ سے بچے کے گلےکا چمڑا سخت ہوجائے گا اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ پیھلہ: یہ بیماری دودھ دینے والے جانور‘ گائے‘ بھینس‘ بکری کو ہوتی ہے۔ اس بیماری کا کوئی وقت نہیں ہے۔ پورے سال میں کسی وقت بھی ہوسکتی ہے۔ اس بیماری کی نشانی یہ ہے کہ جانور چارہ کھانا چھوڑ دیتا ہے‘ کمزور ہونا شروع ہوجاتا ہے اور دودھ بھی کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب! اگر اس بیماری کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو جانور کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔ میں اس بیماری کا دم تحریر کررہا ہوں یہ دم گیارہ مرتبہ پانی پر دم کرکے بیمار شدہ جانور کو وقفے وقفے سے پلائیں انشاء اللہ العزیز جانور تین یا چار دن میں تندرست ہوجائے گا۔ ضروری تاکید: جب درج ذیل دم پڑھنا ہے تو اس کے اول و آخر میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اور درودشریف ہرگز ہرگز ہرگز نہیں پڑھنا ہے۔ دم پنجابی میں ہے:۔
سَر چُھوڑاں۔ سریڑ چُھوڑاں۔ داتا پھل دا تاری چُھوڑاں
کہناں پھل دُکھاں را چُھوڑاں۔ ایویں چُھوڑاں
جیویں سِری رام کی سَمُندری چُھوڑاں گیارہ مرتبہ پانی دم کرنا ہے۔
کسان بھائیو! حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم‘ پوری ٹیم ماہنامہ عبقری اور میری صحت کیلئے دعا ضرور کرنا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں